Ghazal-Jab Unka Koocha o dar Ashqan Chor Gay

غزل۔ جب ان کا کوچہ و در عاشقان چھوڑ گئے

شاعر ماہرِ چشم ڈاکٹر ضیاالمظہری

جب ان کا کوچہ و در عاشقان چھوڑ گئے

انہوں نے سمجھا کہ وہ ان کا دھیان چھوڑ گئے

خلش رہی نہ ہی حسرت نہ آرزو نہ جلن

خیال و وہم گئے اور گمان چھوڑ گئے

وہ توشہ ہاتھ میں رکھ لو ہمیں بھی جانا ہے

جہاں میں آئے تھے جو بھی جہان چھوڑ گئے

لڑائی ہونے سے پہلے سپاہ کے سالار

بکے غنیم کے ہاتھوں کمان چھوڑ گئے

شکار کرنے کو بیٹھے تھے جو شکاری وہ

شکار ہونے کی خاطر مچان چھوڑ گئے

بتائیں کیا تمہیں کیوں نا ہوا یہ دل آباد

مکین بسنے سے پہلے مکان چھوڑ گئے

تنے میں جیسے شجر کے ہیں دائرے بنتے

جو سال بیتے بدن پر نشان چھوڑ گئے

قصور کچھ تو تمھارا بھی مظہریؔ ہو گا

سبھی تمارے تمہیں مہربان چھوڑ گئے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top